اہم ترین

گوگل پلے اسٹور میں اجارہ داری کا ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب قرار

فورٹ نائٹ نامی معروف ویڈیو گیم بنانے والی ڈیولپر کمپنی ایپک گیمز نے امریکی عدالت میں گوگل کے خلاف اجارہ داری کا ناجائز فائدہ اٹھانے کا مقدمہ جیت لیا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایپک گیمز نے 2020 میں امریکی عدالت میں گوگل کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ گوگل اینڈرائیڈ موبائل فون میں موجود پلے اسٹور کے ذریعے ہر ایپ سے اس کی ڈیجیٹل آمدنی کا 30 فیصد وصول کرتا ہے۔

ایپک گیمز نے دعویٰ کیا تھا کہ گوگل سالانہ اربوں ڈالرر کی کمائی کے لیے اپنے پلے اسٹور کو دیگر مسابقتی اسٹورز کے مقابلے میں تحفظ دینے کے لئے اپنی طاقت کا ناجائز استعمال کرتا ہے۔۔

جیوری نے چار ہفتے کے مقدمے کی سماعت کے اختتام پر صرف تین گھنٹے کی بحث کے بعد متفقہ طور پر ایپک گیمز کے حق میں فیصلہ سنادیا۔

جیوری کے فیصلے پر ایپک گیمز کے چیف ایگزیکٹیو ٹم سوینی نے کہا کہ کیلیفورنیا کی جیوری نے چار ہفتوں کی تفصیلی عدالتی کارروائی کے دوران گوگل پلے کی اجارہ داری کو تمام معاملات میں غلط پایا ہے۔

اییپل کے آئی فون ایپ اسٹور کی طرح گوگل بھی ایپس کے درمیان ڈیجیٹل لین دین پر 15 سے 30 فیصد کمیشن وصول کرتا ہے۔ ایپل نے 2021 میں آئی فون ایپ اسٹور کے خلاف اسی نوعیت کا کیس جیتا تھا تاہم اس فیصلے کے خلاف امریکی سپریم کورٹ میں اپیل زیر سماعت ہے۔

گوگل تکنیکی طور پر اینڈرائیڈ ایپس کو دوسرے اسٹورز سے ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت دیتا ہے – یہ آپشن آئی فون پر دستیاب نہیں ہے۔ اس کے باوجود فیصلہ اس کے خلاف آیا ہے۔

ایپک گیمز کے وکیل گیری بورنسٹین نے جیوری کے سامنے موقف اختیار کیا تھا کہ گوگل کمپنی کے پلے اسٹور پر دوسرے ایپ اسٹورز کو “منظم طریقے سے بلاک” کرتا ہے۔ اس مقدمے نے یہ بات عیاں کردی ہے کہ ٹیک کمپنی نے اپنی اجارہ داری کے لیے کیا کچھ کیا ہے۔

مقدمے کی سماعت شروع ہونے سے پہلے گوگل نے جیوری سے بچنے کے لیے بہت جتن کئے لیکن اب یہ امریکی ڈسٹرکٹ جج جیمز ڈوناٹو پر منحصر ہے کہ وہ گوگل کو اس کے غیر قانونی طریقے ختم کرنے کے لیے کیا اقدامات اٹھانے کا حکم دیتے ہیں۔

پاکستان