اہم ترین

آرام کرنا ہے یا نہیں فیصلہ بابر کو کرنا ہے، حفیظ

قومی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو آرام دیا جاسکتا ہے لیکن اس کا فیصلہ انہیں خود کرنا ہے۔

سڈنی ٹیسٹ میں ہار کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران محمد حفیظ نے کہا کہ ایک ٹیم کی حیثیت سے ہم وائٹ واش کے حقدار نہیں تھے۔ ہمیں بھی کئی مواقع ملے لیکن ہم ان کا فائدہ حاصل نہ کرسکے۔ اس سیریز سے ہم نے بہت کڑے سبق سیکھے ہیں۔ سیریز کے دوران کئی مواقع آئے ۔ خاص طور پر میلبرن میں جب آسٹریلیا کے 4 وکٹوں پر 16 رنز تھے۔ ہمیں صرف 140-150 کا تعاقب کرنا تھا لیکن یہ 300 سے اوپر گیا۔

ٹیم ڈائریکٹر نے کہا کہ سڈنی میں ہم نے کئی مواقع گنوائے۔ یہاں بھی ہم نے کچھ کیچ گرائے۔ مچل مارش کو صائم ایوب نے ڈراپ کیا۔ ہم نے کیچ نہیں چھوڑے، ہم نے فتح گرادی ۔ ہماری فیلڈنگ ٹیم کا منفی پہلو ہے۔ ہمیں واقعی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر سخت محنت کی لیکن کھلاڑی میدان میں تربیت کے مطابق نتائج نہ دے سکے۔

محمد حفیظ نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کی وجہ سے سڈنی ٹیسٹ میں شاہین شاہ آفریدی کو آرام کرایا گیا۔ اصل بات یہ ہے کہ شاہین شاہ آفریدی نے اس بارے میں بات کی۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ وہ ورک لوڈ کی وجہ سے کسی بھی انجری کا شکار ہو جائیں، یا کسی کا کیریئر خراب ہوجائے۔

سابق اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ بابر اعظم محنتی ہیں، وہ بھرپور ٹریننگ کرتے ہیں، انہیں ایک بڑی اننگز کی ضرورت ہے جو ان کا اعتماد بحال کردے گی، انہیں آرام دینے سے پہلے سوچنا ہوگا کہ بابر خود کیا چاہتے ہیں، اگر انہیں لگتا ہے ہم ان کو کسی جگہ مدد دے سکتے ہیں تو ہم موجود ہیں۔

130 رنز کے دفاع میں عامر جمال کو پہلے بولنگ کے لئے نہ لانے کے سوال پر محمد حفیظ نے کہا کہ ہمارے تمام بولرز دستیاب تھے لیکن یہ کپتان کی حکمت عملی ہے۔ ہم آف اسپنر سے زیادہ بولنگ کرانا چاہتے تھے ۔ اگر حکمت عملی کی بات کی جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ جمال کو پہلے بولنگ کرنی چاہیے تھی، لیکن میدان کے اندر موجود کپتان چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ رہا ہوتا ہے ۔ا س لئے ہیں اس کا ساتھ دینا چاہیئے۔

پاکستان