اہم ترین

آئی ایس آئی پر عدالتی امور میں مداخلت کا الزام: انکوائری کمیشن تشکیل

وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے آئی ایس آئی پر عدالتی امور میں مداخلت کے الزام کی تحقیقات کے لئے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جوڈیشل انکوائری کمیشن تشکیل دے دیا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق انکوائری کمیشن تعین کرے گا کہ کوئی اہلکار براہ راست مداخلت میں ملوث تھا، کمیشن اپنی تحقیق میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کسی ایجنسی، محکمے یا حکومتی ادارے کے خلاف کارروائی تجویز کرے گا۔ کمیشن کو یہ بھی اختیار ہوگا کہ وہ انکوائری کے دوران ضروری سمجھے تو کسی اور معاملے کی بھی جانچ کرسکے گا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے عدلیہ کی آزادی اور دستوری اختیارات کی تقسیم کے اصول پر کامل یقین رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کابینہ کو اس خط کے بعد اپنی مشاورت اور چیف جسٹس سے ہونے والی ملاقات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔

جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی کون ہیں؟

جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کو سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت میں 1994 کو لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا اور تقریباً 10 سال کے بعد سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔

جسٹس (ر) افتخار محمد چوہدری کی ریٹائرمنٹ کے بعد اُنہوں نے 12 دسمبر 2013 کو چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ بطور چیف جسٹس انہوں نے کم و بیش سات ماہ خدمات سرانجام دیں اور پانچ جولائی 2014 کو ریٹائر ہوئے۔

پاکستان