اہم ترین

آئی ایس آئی پر عدالتی امور میں مداخلت کا الزام: چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

چیف جستس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئی ایس آئی پر عدالتی امور میں مداخلت پر اسلام ۤباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے خط پر از خود نوٹس لے لیا ہے۔

26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان،جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفعت امتیاز نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اراکین کو خط لکھا تھا۔

خط میں ملک کے انٹیلیجنس اداروں خاص طور پر آئی ایس آئی پر الزام لگایا تھا کہ ادارے عدالتی معاملات پر مداخلت کرتے ہیں، ان کے رشتہ داروں کے اغوا اور تشدد کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کی خفیہ نگرانی کر کے ججوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔

چیف جستس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس معاملے پر دو روز سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلایا تھا۔ اسی دوران وزیر اعظم نے بھی چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی جس کے بعد الزامات کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) تصدق جیلانی پر مبنی انکوائری کمیشن بھی بنایا تھا۔

پیر کے روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے سات رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیٰ آفریدی، جسٹس جمال خان مندوخیل، اطہرمن اللہ، مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل سات رکنی بینچ بدھ سے مقدمے کی سماعت کرے گا۔

پاکستان