اہم ترین

بھنگ، گانجا اور چرس : ایک پودے سے بننے والی 3 منشیات میں فرق کیا ہے ؟

بھنگ ، چرس اور گانجا منشیات کی قسمیں ہیں۔ اندرون سندھ بھنگ کا استعمال تقریباً عام ہے جب کہ چرس اور گانجے کا زیادہ استعمال شہری علاقوں میں ہوتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان تینوں میں کیا فرق ہے؟ آخر یہ کس پودے سے تیار ہوتے ہیں۔

بھنگ صرف بھنگ کے پودے سے تیار کی جاتی ہے۔ اسے بھنگ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس بھنگ کے پودے سے کھانے کے لیے بھنگ، پینے کے لیے گانجا اور زیادہ نشہ کے لیے چرس بنائی جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ایک پودے سے تین قسم کے نشہ کیسے تیار ہوتا ہے۔

بھنگ کی انواع

پاکستان میں عام طور پر سندھ اور بلوچستان میں ایک خودرو بوٹی پیدا ہوتی ہے، پاکستان کے مقابلے میں بھارت میں اسے زیادہ رقبے پر کاشت کیا جاتا ہے۔ اسے گرمیوں اور مذہبی تہواروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا سائنسی نام کینابیس انڈیکا ہے۔

اس کے علاوہ پودے کی مادہ نسل کو عام طور پر بھنگ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے پتے اور بیج پیستے ہیں، اس کے بعد اس سے بنے پیسٹ کو بھنگ کہتے ہیں۔

گانجا

بھنگ کے پودے کی کلیوں کو سنسکرت میں گانجا کہتے ہیں۔ اس کے پھول اور پتے خشک ہو جاتے ہیں۔ اس کے بعد اسے باریک پیس کر پائپ یا سگریٹ میں تمباکو کی طرح بھر کر اس کا دھواں پیا جاتا ہے۔ اس نشہ کو گانجا کہتے ہیں۔

چرس

بھنگ کے پودے میں پائے جانے والے چپچپا مادے کو مقامی زبان میں رال کہتے ہیں۔ اس سے چرس تیار کی جاتی ہے۔ اس کے لیے بھنگ کے پھولوں کو ہاتھ پر رگڑ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے کالی تہہ بن جاتی ہے۔ یہ کالی تہہ چرس کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ بھارت، نیپال، پاکستان اور لبنان جیسے کئی ممالک میں چرس کو ہاتھوں سے رگڑنے کی صنعت موجود ہے۔ اگر بھنگ کے پھولوں کو نوچ کر گھنٹوں رگڑ دیا جائے تو اس کی چرس کا معیار بہتر ہو جاتا ہے۔

بھنگ کی قیمت سب سے کم ہے جب کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں چرس کی قیمت لاکھوں روپے تک پہنچ جاتی ہے۔

سرطان کا علاج

زیادہ تر لوگ بھنگ، گانجہ اور چرس کو منشیات یعنی نشہ کا ذریعہ جانتے ہیں۔ لیکن اس کے طبی استعمال بھی ہیں۔ بھنگ کے بیجوں میں بھرپور فائبر، اومیگا تھری فیٹی ایسڈ اور امینو ایسڈ بھی ہوتے ہیں۔

امریکی تحقیق کے مطابق اس سے شوگر ، لبلبے کے کینسر گٹھیا اور دل کے امراض تک کے علاج کے لئے دوائیں بنتی ہیں ۔

پاکستان