اہم ترین

سردیوں میں منہ ڈھک کر سونے والے باز آجائیں ورنہ

ملک بھر میں موسم سرما جاری ہے، سبھی سرد راتوں میں لحاف اور کمبل میں دبک کر سوتے ہیں۔ ۔ کچھ لوگ لحاف میں چہرہ ڈھانپ کر سونا پسند کرتے ہیں لیکن طبی ماہرین ایسا کرنے سے منع کرتے ہیں کیونکہ اس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ لحاف یا کمبل میں چہرہ ڈھانپ کر سونے سے دم گھٹتا ہے اور خون کی گردش متاثر ہوسکتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہمارا منہ ڈھک جاتا ہے تو جسم کو تازہ آکسیجن نہیں ملتی اور صرف خراب آکسیجن جسم کے اندر جاتی رہتی ہے۔ ساتھ ہی منہ ڈھانپ کر سونے سے میٹابولزم بھی متاثر ہوتا ہے۔

منہ رضائی میں دال کر سونےئ کے بعض نقصان ہم آپ کو بتارہے ہیں۔

سانس لینے میں دشواری

منہ ڈھانپ کر سونے سے جسم میں تازہ آکسیجن کی صحیح مقدار نہیں پہنچ پاتی۔ اس سے پھیپھڑوں پر برا اثر پڑتا ہے اور اس سے دم گھٹنے یا ہارٹ اٹیک جیسی خطرناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ بہت سے معاملات میں، پھیپھڑے بھی سکڑتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس لیے سردیوں میں منہ ڈھانپ کر سونا حرام ہے۔

جلد کے مسائل

لحاف یا کمبل کے اندر موجود خراب ہوا جلد کو سیاہ کر سکتی ہے۔ اس سے جلد پر خارش بھی ہو سکتی ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ یہ منہ ڈھانپ کر سونے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ اس لیے اس عادت کو فوری طور پر بدلنا چاہیے۔

سب سے زیادہ خطرہ

ماہرین کے مطابق جن لوگوں کو دمے یا سانس کی کوئی اور بیماری ہے انہیں بھول کر بھی منہ ڈھانپ کر نہیں سونا چاہیے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ دمہ یا ان دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے پھیپھڑے کمزور ہو جاتے ہیں، ایسی حالت میں منہ ڈھانپنے سے انہیں مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل پاتی۔ ایسی حالت میں دمے کا دورہ پڑ سکتا ہے یا سانس لینے میں تکلیف ہو سکتی ہے۔ اس لیے ایسے مریضوں کو منہ ڈھانپ کر نہیں سونا چاہیے۔

پاکستان