اہم ترین

پسند کی شادی کے لیے والدین کو کیسے راضی کریں

پسند کی شادی کے لیے والدین کو راضی کرنا اکثر لوگوں کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے۔ اگر آپ بھی اسی صورت حال سے دوچار ہیں تو ہم آپ کے ساتھ کچھ خاص طریقہ بتاتے ہیں جس سے آپ اپنے والدین کو راضی کر سکتے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں پسند کی شادی کو آج بھی صحیح نہیں سمجھا جاتا۔کیونکہ برصغیر پاک و ہند میں شادی صرف دو افراد کے درمیان بندھن نہیں بلکہ دو خاندانوں کے درمیان بندھن ہوتی ہے۔ ایسے میں جوڑوں کو اپنے گھر والوں کو پیار کی شادی کے لیے راضی کرنا پڑتا ہے اور اس کے لیے انہیں بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس دوران جوڑوں کے ذہنوں میں یہ خوف بھی ہوتا ہے کہ ان کے والدین راضی ہوں گے یا نہیں۔

بہت سے لوگوں کو اپنے والدین کو راضی کرنے میں سالوں لگ جاتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ بھی محبت کی شادی کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے اپنے والدین کی رضامندی چاہتے ہیں تو ان پر عمل کریں۔

دوست بن جائیں

والدین اور بچوں کے درمیان جتنا بھی محبت بھرا رشتہ ہو۔ اس میں ایک حد ضرور ہوتی ہے۔ بچوں کو اس بارے میں بخوبی معلوم ہوتا ہے ۔ اگر آپ اپنے والدین کو محبت کی شادی کے لیے راضی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ان کا دوست بننا پڑے گا۔

شادی کی باتیں

والدین سے بے تلکف ہونے کے بعد اپنی شادی کے موضوع پر بات کریں۔یہ جاننے کی کوشش کریں کہ وہ کیسا بہو یا داماد چاہتا ہے۔یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے الفاظ کو سمجھداری سے استعمال کریں۔

کسی ایک کا اعتماد حاصل کریں

فیصلہ کریں اور دیکھیں کہ آپ کے والدین میں سے کون آپ کی خواہش کی طرف جھکاؤ رکھتا ہے۔آپ کو کم از کم ایک والدین کو اعتماد میں لینا ہو گا اور پھر اپنے ساتھی کو ان کے پاس لے جانا ہو گا…

رشتہ داروں کی مدد

ان رشتہ داروں کی مدد لیں جو آپ کی محبت کی شادی کے خلاف نہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو آپ کے اپنے والدین سے بڑے ہیں اور جن کی وہ عزت کرتے ہیں۔ اگر قسمت آپ کے ساتھ ہے تو وہ آپ کے والدین کو راضی کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

اپنے ساتھی کو مکمل تیار کریں

اب سب سے اہم حصہ آتا ہے جہاں آپ کو اپنے ساتھی کا خاندان سے تعارف کرانا ہوتا ہے۔ اپنے ساتھی کو خاندان کے ہر فرد کے بارے میں مکمل معلومات دینا نہ بھولیں۔ اس طرح، وہ جان لے گا کہ کس سے کیسے باتیں کرنی ہے۔

پاکستان