اہم ترین

یمنی حوثیوں کے حملوں سے اسرائیلی معیشت تہس نہس؛ اہم بندرگاہ پر کام ٹھپ

یمن کے حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں یورپی جہازوں پر ہونے والے حملوں نے اسرائیل کی معیشت پر کاری وار کئے ہیں ۔ صیہونی ریاست کی اہم ترین بندرگاہ ایلات میں کام بند ہوگیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حملوں کے بعد حوثیوں نے بحیرہ احمر میں یورپی جہازوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ۔ ان حملوں نے اسرائیل کی معیشت پر انتہائی معیشت پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔

امریکا سمیت اسرائیل کے دیگر اتحادی ملکوں نے حوثیوں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا ہے لیکن اب تک ان کے حملے تھمے نہیں۔ جس سے بحیرہ احمر پر اسرائیلی بندر گاہ ایلات میں معمول کا کام شدید متاثر کیا ہے۔

اسرائیل کی مرکزی لیبر فیڈریشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے بحران کی وجہ سے ایلات بندرگاہ کو مالی نقصان کا سامنا ہے۔ جس کے باعث ایلات بندرگاہ کے کم از کم آدھے کارکنوں کے لیے خطرہ ہے کہ وہ ملازمت سے محروم ہوجائیں گے۔

دوسری جانب ایلات بندرگاہ کے سی ای او گیڈون گولبر نے کہا ہے کہ ہمیں امید تھی کہ حوثیوں کے حملوں کا حل نکال لیا جائے گا اب تک ایسا نہیں ہوسکا بندرگاہ کے عملاً غیر فعال ہو چکی ہے۔ اس صورت میں کارکنوں کی برطرفی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

گیڈون گولبر نے مزید کہا اسرائیلی حکومت نے بندر گاہ کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مدد نہ کی تو ڈاؤن سائزنگ کرتے ہوئے مزدوروں کی برطرفی ناگزیر ہوگی۔

پاکستان