اہم ترین

غزہ کی تعمیر میں 80 برس اور 50 ارب ڈالر لگیں گے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے غزہ کی تعمیر نو میں 50 ارب ڈالر کی لاگت آئے گی اور اس میں 80 برس للگیں گے۔

غزہ میں تباہی کی سطح دوسری جنگ عظیم کے بعد سے نہیں ہے، اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کے مطابق جس نے اندازہ لگایا تھا کہ جنگ کے بعد کی تعمیر نو پر $50 بلین تک لاگت آسکتی ہے۔

الجزییرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) میں عرب ریاستوں کے علاقائی بیورو کے ڈائریکٹر عبداللہ الداراری نے ایک بریفنگ کے دوران کہا ہم نے 1945 کے بعد سے کہیں بھی اس نوعیت کی تباہی نہیں دیکھی۔ غزہ میں اتنے کم وقت میں اس قدر شدید تباہی ہولناک ہے۔

الداراری نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ 40 سال کے دوران انسانی ترقی پر کی گئی تمام سرمایہ کاری ختم ہو گئی ہے۔ ہم تقریباً 80 کی دہائی میں واپس آچکے ہیں۔ غزہ میں جنگ کے بعد کی تعمیر نو کی مجموعی لاگت کم از کم 40 سے 50 ارب ڈالر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی صورت میں ہماری اولین ترجیح بحالی کے مرحلے کا آغاز ہو گا۔ جس میں سب سے اہم فلسطینیوں کو ان کے گھروں پر واپس جانے کے لیے عارضی پناہ گاہیں اور بنیادی خدمات فراہم کرنا ہے۔

اسرائیلی فوج گزشتہ برس 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر گولہ باری کر رہی ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک صرف غزہ میں 34,500 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، اسرائیل کی طرف سے خوراک اور انسانی امداد کی فراہمی پر سخت پابندیوں کے درمیان شمالی غزہ کے کچھ حصوں میں علاقے کا بڑا حصہ ملبے کا ڈھیر اور قحط کاشکار ہے۔

پاکستان