عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں 150,000 سے زائد افراد جلد کی بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں جس کی وجہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے غزہ میں اسرئیل کی مسلط کردہ جنگ ہے۔
اے ایف پی کے مطابق دیر البلاح کیمپ میں عارضی کلینک چلانے والے سمیع حامد نے کہا کہ فلسطینن کے ساحلی علاقوں میں موجود بچوں میں خارش اور چکن پاکس کی وبا پھیلی ہوئی ہے ۔
سمیر حامد کا کہنا تھا کہ چند روز قبل وہ ایک عارضی اسکول گئے جہاں زیر تعلیم 150 میں سے 24 طلباء کو خارش تھی۔
غزہ میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے میڈیکل کوآرڈینیٹر محمد ابو مغیصیب نے کہا کہ غزہ کے بچے انتہائی خطرناک صورت حال سے دوچار ہیں کیونکہ غذائی قلت سے ان کا مدافعتی نظام متاثر ہوچکا ہے۔ وہ حفظان صحت کی کمی کی وجہ سے بھی کمزور ہیں کیونکہ بانہیں مناسب رہائش تک دستیاب نہیں۔
ابو مغیصیب نے کہا کہ غزہ میں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے نہانا بھی ایک عیاشی تصور کی جارہی ہے ۔ انتہائی گرم موسم میں پسینہ اور گندگی کی وجہ سے خارش اور الرجی ہوتی ہے، جو انفیکشن کا باعث بنتی ہے۔
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ خارش، جوؤں، چکن پاکس اور دیگر جلدی بیماریوں کے کیسز کے ساتھ ساتھ مختلف متعدی بیماریاں بھی مہلک ہو سکتی ہیں۔