اہم ترین

بجٹ 2023-24:کیا اعداد کے بدلنے سے عوام کی تقدیر بھی بدلے گی

حکومت نے بجٹ  برائے مالی سال  24-2023ء کا مسودہ  تیار کرلیا ہے۔ لیکن کیا صرف اعداد و شمار کے بدلنے سے مہنگائی سے تنگ عوام کی مشکلات میں کچھ کمی آئے گی؟

بجٹ برائے 2023-24 میں  6 ہزار ارب رو پے کا خسارہ متوقع ہے۔ جب کہ ملک  کی آمدن کا تخمینہ 9 ہزار 200 ارب روپے لگایا گیا ہے۔  بجٹ مسودے کے مطابق ترقیاتی منصوبوں پر  وفاق 950 ارب روپے خرچ کرے گا۔ 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے  غیر ٹیکس شدہ آمدن  اور ٹیکس محصولات کے لیے 2 ہزار 800 ارب روپے کا ہدف رکھا ہے۔  ٹیکس آمدن میں سے 55 فیصد صوبوں کو منتقل کیا جائے گا۔

مسودے کے مطابق صوبے ترقیاتی منصوبوں پر 1 ہزار 559 ارب روپے خرچ کریں گے، جب کہ ایف بی آر 1ہزار 900 ارب  روپے اضافی جمع کرے گا۔

ذرائع کے مطابق پراپرٹی سیکٹر، کمپنیوں کے منافع پر نئے ٹیکسز عائد کیے جائیں گے،پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے ، بجٹ میں 18 فیصد سیلز ٹیکس کی اسٹینڈرڈ شرح عائد کی جائے گی،  لگژری آئٹمز پر 25 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ ایک ہزار سی سی سے بڑی امپورٹڈ گاڑیوں پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکس عائد کیے جائیں گے، نان فائلرز  کے لیے  میوچل فنڈز، ریئل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس لگایا جائے گا۔

درآمدی لگژری اشیاء پر ودہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا جائے گا، پراپرٹی سیکٹر کا لین دین کرنے والے نان فائلرز کے لیے  ودہولڈنگ ٹیکس دگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنز سے متعلق تین تجاویز زیر غور ہیں۔ پے اینڈ پنشن کمیشن نے ملازمین کے میڈیکل اور کنوینس الاؤنسز میں100 فیصد اضافہ کرکے تنخواہوں میں ایڈہاک الاؤنس کی مد میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے، جبکہ پینشنرز کے میڈیکل الاؤنس میں بھی 100 فیصد اضافہ کرکے پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

دوسری تجویزہے کہ گریڈ ایک تا 22 کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ میڈیکل اور کنوینس الاؤنس بھی بڑھایا جائے۔ جبکہ پنشنرز کا میڈیکل الاؤنس بڑھانے کے ساتھ ساتھ پنشن میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے۔

تیسری تجویز کے مطابق گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد کیا جائے۔ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔

ملازمین کے میڈیکل اور کنوینس الاؤنس میں 50 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔ جب کہ پنشنز کے میڈیکل الاؤنس میں اضافے کے ساتھ ساتھ پنشن میں بھی 20 فیصد اضافہ کیا جائے۔ ای او بی ایمپلائز کی پنشن اور مزدور کی کم از کم اجرت بڑھانے کی  تجاویز بھی بجٹ میں شامل ہیں۔

پاکستان