اہم ترین

 بھارت میں مسلمانوں کا خون گائے سے ارزاں، سینکڑوں مسلمان قتل

انتہا پسند مودی سرکار کے دور میں گئو ماتا کے تحفظ کے نام پر گزشتہ  8 سالوں میں 894 مسلمانوں کا بے دردی  سے قتل کردیا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مودی  کے برسر اقتدار آنےکے بعد سے 2024 سے 2018  تک  انتہا پسند ہندوؤں  کے حملوں میں 44 مسلمان شہید کردیے گئے ، جب کہ 2014 سے 2022 تک مودی کے پروردہ گئو رکھشک  بریگیڈ نے مسلمانوں پر 206 حملے کیے جس کے نتیجے میں 850 مسلمان شہیدہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں گئو رکھشک بریگیڈوں کی تعداد 5000 سے زائد ہے۔ سال 2015 سے 2018 کے درمیان 71 گئو رکھشک حملے ہوئے جب کہ میڈیا میں صرف 4  کیسز کو رپورٹ کیا گیا۔

ریاست ہریانہ میں سرکاری سطح پر ہندو انتہا پسند بجرنگ دل کے گئو رکھشک بریگیڈ کو گائے کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی۔ رواں سال فروری میں راجھستان کے ضلع بھرت پور میں 2 مسلمانوں کو اسی گئو رکھشک گروپ نے زندہ جلا ڈالا۔

انسانی حقوق  کی  عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گئو رکھشک بی جے پی کے حمایت یافتہ ہیں۔ سال 2015 کے بعد سے گائے ماتا کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں پر ہونے والے حملوں میں حیرت انگیز طور پر اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان