اہم ترین

مصر میں اپنے مردہ بچے کی لاش کھانے والی ماں بری

مصر کی عدالت نے اپنے ہی 5 سالہ مردہ بچے کی لاش کے اعضا کھانے والی عورت کو ذہنی مریضہ قرار دیتے ہوئے بری کردیا ہے۔۔

چند برسوں قبل بھکر کے دو بھائیوں کو مردہ انسانوں کا گوشت کھانے کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ سزا مکمل ہونے کبعد دونوں بھائی پھر اس انتہائی گھناؤنے کام میں ملوث پائے گئے تھے۔

ایسا ہی ایک واقعہ مصر میں بھی سامنے آیا ہے جس مٰں عورت نے اپنے مردہ بیٹے کا ہی گوشت اور دیگر اعضا پکا کر کھالئے ۔۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 29 سالہ حنا نامی عورت کو رواں برس پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب کمسن یوسف کے خوف زدہ چچا نے رواں برس ایک چھوٹے لڑکے کے جسم کے اعضاء بالٹیوں میں بھرے ہوئے دیکھے۔

عدالت میں کیس کی سماعت کرنے والے جج نے عورت کی طبی رپورٹس اور ڈاکٹروں کی رائے پر اسے بری کردیا۔۔

طبی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ عورت کا ذہن عقل اور سوچ سمجھ کے لحاظ سے کافی پست ہے۔۔ اس کے ذہن میں یہ سوچ تھی اس کی بھابھی اور اس کے چچا کی بیوی جان بوجھ کر اسے اور اس کے بیٹے کو جادو ٹونے سے نقصان پہنچا رہی تھی۔۔ اس کے شوہر نے اسے طلاق دے دی تھی۔۔ جس کے بعد وہ بہت زیادہ ذہنی دباؤ میں تھی۔۔

حنا کو لگتا تھا کہ لوگ اسے اور اس کے بچے کو زہر دے دیں گے اس لیے اس نے خاندانی گھر چھوڑ دیا اور اپنے بچے کے ساتھ ایک ایسے ویران گھر میں رہنے لگی جس میں زندگی کی بنیادی ضروریات کا فقدان تھا۔

عورت نے خدشات کے پیش نظر اپنی پڑوسن کو کئی بار کہا کہ وہ ایک گڑھا کھود کر اسے اور اس کے بیٹے کو اس میں دفن کر دے۔ خاتون کہتی تھی کہ اس کا بچہ پہلے مر چکا تھا اور دوبارہ زندہ ہو گیا تھا۔ عدالت نے عورت کی ایسی ذہنی حالت پر اسے رہا کردیا

پاکستان