اہم ترین

خبردار!اپنے موبائل میں لون ایپس سے بلیک میلنگ کا شکار ہو سکتے ہیں

آج کل ناصرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آن لائن لون ایپس کے ذریعے شہریوں کو بلیک میل کرنے کے واقعات بڑھنے لگے ہیں۔ اگر آپ نے قرض نہ لینے کے باوجود یہ ایپس ڈاؤن لوڈ کی ہیں تو فوراً ڈیلیٹ کردیں ورنہ آپ بلیک میلنگ کا شکار ہو سکتے ہیں۔۔

سیکیورٹی محققین نے متعدد بدنیتی پر مبنی لون ایپس کا انکشاف کیا ہے جو گوگل پلے اسٹور پر لاکھوں بار ڈاؤن لوڈ کی جاچکی ہیں اور اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز کے لیے خطرہ ہیں۔

رواں برس تقریباً 18 ایپس کی شناخت ‘Spylone’ میلویئر کے طور پر ہوئی تھی۔ یہ ایپس، قرض دینے کے پلیٹ فارم کے طور پر، قرض لینے کے عمل کے دوران بڑے پیمانے پر صارف کا ڈیٹا اکٹھا کرتی ہیں اور بعد میں اس ڈیٹا کو استعمال کرنے والوں کو بلیک میل کرتی ہیں اور ان سے بھاری سود ادا کرنے کو کہتی ہیں۔

یہ ایپس ناصرف بھاری سود کی شرائط پر صارفین کو فوری فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کرتی ہیں، بلکہ سرکاری نظر آنے والی ویب سائٹس پر جعلی معلومات بھی دکھاتی ہیں۔

ایک بار جب کوئی شخص ان ایپس کے ذریعے قرض حاصل کر لیتا ہے، تو اس سے موبائل فون کے کیمرہ، رابطے، ایس ایم ایس، کال لاگ، تصاویر اور وائی فائی تک رسائی مانگتی ہیں۔ اجازت ملنے کے بعد یہ آپ کے موبائل سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو اپنے سرور میں منتقل کرنے لگتی ہیں۔

گوگل کی فنانشل سروسز پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، یہ ایپس ادائیگی کی مدت کو بھی غیر حقیقی طور پر مختصر رکھتی ہیں، جو صارفین کو انتہائی زیادہ شرح سود کے ساتھ ادائیگی کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔

دنیا بھر کے 200 سے زائد ملکوں اور اداروں کو سیکیورٹی سافٹ ویئر فراہم کرنے والی بین الاقوامی کمپنی ای ایس ای ٹی کے محققین نے ان لون ایپس کے ذریعے گوگل پلے اسٹور کی پابندیوں کو روکنے کے لیے استعمال کیے جانے والے استحصالی طریقوں کو بے نقاب کیا ہے۔

ای سی ای ٹی (ESET)نے گوگل کو ایسی 18 ایپس کی نشاندہی کی تھی، جن میں سے 17 کو ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم، ایک ایپ نئے ورژن کی شکل میں اسٹور پر موجود ہے۔

پریشان کن بات یہ ہے کہ پلے اسٹور سے ہٹائے جانے کے بعد بھی یہ ایپس صارفین کے آلات پر اس وقت تک رہ سکتی ہیں جب تک کہ اسے مکمل طور پر ڈیلیٹ نہ کردیا جائے۔ اس لئے ضروری ہے ہے کہ ان ایپس کو مناسب طریقے سے انانسٹال کیا جائے۔

پاکستان