اہم ترین

واٹس ایپ پر نامعلوم نمبر سے لڑکی کی کال آئے تو ہوشیار ہوجائیں

انٹرنیٹ اور آن لائن ورکنگ کلچر کے جدید دور میں لوگوں کو دھوکہ دے کر ان سے رقم بٹورنا بہت آسان ہو گیا ہے۔واٹس ایپ بھی ایک ایسا پلیٹ فارم بنتا جا رہا ہے جس کے ذریعے نوسرباز کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ایسی ہی ایک دھوکہ دہی کا نام ہے واٹس ایپ ہنی ٹریپ اسکیم ۔

دھوکا دہی کے اس طریقے سے آپ کو ان کے نام سے ہی اندازہ ہو گیا ہوگا کہ اس کے ذریعے لوگوں کو کس طرح دھوکہ دیا جاتا ہے۔

آئیے ہم آپ کو تفصیل سے بتاتے ہیں کہ واٹس ایپ ہنی ٹریپ اسکینڈل کیسے کام کرتا ہے اور صارفین کو اس سے کیسے بچنا چاہیے۔

اس اسکینڈل میں نوسرباز واٹس ایپ پر ایک جعلی پروفائل بناتے ہیں اور اس پروفائل میں لڑکیوں کی خوبصورت اور پرکشش تصاویر پوسٹ کی جاتی ہیں، تاکہ صارفین ان کے پیغامات کو دیکھ کر فوراً جواب دینے کا سوچیں۔ تاہم اگر صارفین ایسے جعلی پروفائلز کی ڈی پی کو غور سے دیکھیں تو وہ سمجھ سکتے ہیں کہ پروفائل جعلی ہے۔

دھوکہ باز اس جعلی پروفائل کے ذریعے پیغام بھیجتے ہیں، اور بات چیت کو آہستہ آہستہ بڑھاتے ہیں۔ شروع میں فرادٰئے بہت دوستانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہیں تاکہ وہ صارفین کا اعتماد جیت سکیں۔ اس دوران دھوکہ باز شکار کے ساتھ کچھ ایسا کرتے ہیں جس سے وہ اس کا بھروسہ جیت لیتے ہیں۔

صارفین میں اعتماد قائم کرنے کے بعد دھوکہ باز انہیں پھنسانے کے لیے اگلی چال استعمال کرتے ہیں۔ وہ انہیں آڈیو اور ویڈیو کال کرتے ہیں۔ وہ دوستانہ رویے کو آگے بڑھاتے ہیں اور کچھ ہی دنوں میں عام صارف کے ساتھ ایسا رشتہ بنا لیتے ہیں، جیسا کہ گرل فرینڈ بوائے فرینڈ یا شوہر بیوی کے درمیان ہوتا ہے۔

فراڈیئے کچھ دنوں کے بعد صارف کو ایسی صورتحال میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں جس میں انہیں بعد میں بلیک میل کیا جا سکے۔ اس دوران وہ ایسا مواد ریکارڈ کرلیتے ہیں

اس ریکارڈنگ کی بنیاد پر نوسرباز بعد میں صارف کو بلیک میل کرتے ہیں۔ دھوکہ دہی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اگر وہ پیسے نہیں دیتے یا ان کے مطالبات پورے نہیں کرتے تو وہ اس صارف کے نجی لمحات کی ویڈیو کلپ کو سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں، رشتہ داروں یا دوسروں کے درمیان پبلک کر دیں گے۔

ایسے حالات سے بچا کیسے جائے

اس طرح کے مسائل سے بچنے کے لیے صارفین کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔کسی بھی نامعلوم نمبر پر آن لائن رابطہ کرنے سے گریز کریں۔

واٹس ایپ پر کسی بھی شخص کے ساتھ اپنی ذاتی معلومات شیئر نہ کریں۔کسی بھی انجان نمبر سے ویڈیو کال موصول نہ کریں، کیونکہ اس کے ذریعے آپ کو آسانی سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

اگر آپ کے ساتھ ایسا کچھ ہوتا ہے، تو آپ واٹس ایپ پر فراڈ کی اطلاع دے سکتے ہیں ۔

پاکستان