اہم ترین

صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو آگ کیسے لگی؟ ایرانی تفتیشی ٹیم کا بیان

ایران نے اتوار کو حادثے میہں صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ سمیت دیگر افراد کی ہلاکت کے معاملے کی تفتیشی ٹیم نے ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنائے جانے کی تردید کردی ہے۔۔

ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق ہیلی کاپٹر سانحے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے جائے وقوعہ سے وہ تمام قابل توجہ، تکنیکی اور اہم شواہد جمع کرلئے گئے ہیں جو اس سانحے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ بعض معاملات میں حتمی رائے کے اعلان کے لئے زیادہ وقت درکار ہے البتہ کچھ کے بارے میں یقین سے رائے قائم کی جاسکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر اپنے پہلے سے طے شدہ راستے پر جارہا تھا اور سانحے سے تقریبا ڈیڑھ منٹ پہلے اس نے اپنا راستہ نہیں بدلا تھا ، ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کا دوسرے دو نوں ہیلی کاپٹروں سے رابطہ بحال تھا ۔ ہیلی کاپٹروں کے گروپ سے نگرانی ٹاور کے مکالمات میں کوئی مشکوک بات نہیں پائی گئی ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر کے ڈھانچے پر گولی لگنے یا اسی قسم کی کسی دوسری بات کے آثار نہیں دیکھے گئے ہیں۔ہیلی کاپٹر میں بلندی سے ٹکرانے کے بعد آگ لگ گئی تھی۔

ریسکیو آپریشن سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا کہ علاقے کے پیچیدہ ہونے، کہرے اور شدید سردی کی وجہ سے سرچ آپریشن میں رات ہوگئی اور پوری رات یہ آپریشن جاری رہا اور مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح 5 بجے ڈرون طیاروں کے ذریعے جائے وقوعہ کا تعین ہوا اور ‎سرچ آپریشن میں شامل زمینی دستے وہاں تک پہنچے ۔

پاکستان