اہم ترین

واٹر فاسٹنگ: نوجوانوں میں تیزی سے وزن گھٹانے کا رواج پاتا طریقہ

آپ نے وقفے وقفے سے روزہ رکھنے سے لے کر کیٹو ڈائیٹ تک وزن کم کرنے کے بہت سے رجحانات کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا لیکن آج ہم آپ کو پانی کے روزے کے بارے میں بتاتے ہیں جو دنیا بھر میں نوجوان نسل میں تیزی سے رواج پارہا ہے۔

لوگ وزن کم کرنے کے لیے کئی حربے اپناتے ہیں۔ کچھ خوراک پر سمجھوتہ کرتے ہیں، جبکہ دیگر بھاری ورزش کرتے ہیں۔ اسی طرح کچھ لوگ واٹر فاسٹنگ کا سہارا لیتے ہیں۔ اب پانی کا روزہ کیا ہے اور کیا یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟

پانی کا روزہ کیا ہے؟

پانی کے روزے میں ٹھوس کے بجائے مائع غذا پر توجہ دی جاتی ہے، پانی یا مائع غذآ صرف ایک مقررہ وقت کے وقفے کے بعد لی جاتی ہے۔ یہ عمل بہتر ہاضمے اور تیزی سے وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

کیا پانی کا روزہ رکھنا محفوظ ہے؟

ماہرین کا خیال ہے کہ پانی کے روزے میں مقررہ وقت پر صرف پانی اور دیگر مائعات لینا شامل ہے۔ اس میں ٹھوس خوراک شامل نہیں ہے۔ کئی دنوں یا ہفتوں تک مائع روزہ رکھنے سے ہائیڈریشن کی سطح بہتر ہوتی ہے، ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور دماغی صحت کا توازن برقرار رہتا ہے۔ وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ پانی کا روزہ انسولین کی حساسیت کو بھی کم کرتا ہے۔

پانی کے روزے کے نقصانات

وزن کم کرنے کے لیے جہاں پانی کا روزہ ان دنوں ٹرینڈ میں ہے، وہیں اس کے کچھ مضر اثرات بھی ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے، طویل فاقہ کشی جسم میں وٹامنز، منرلز اور الیکٹرولائٹس کی کمی کی وجہ سے کمزوری، چکر آنا یا صحت کے مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ خاص طور پر جن لوگوں کو ذیابیطس اور دل سے متعلق مسائل ہیں انہیں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر پانی کا روزہ بالکل نہیں کرنا چاہیے۔

انتباہ: خبروں میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے، آپ کو متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

پاکستان