اہم ترین

غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کا آج سے آغاز؛ غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری

قطر کے دارالحکومت دوحا میں آج سے حماس اور اسرائیل کے درمینا جنگ بندی مذاکرات پھر سے شروع ہورہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی صیہونی افواج کی جانب سے غزہ میں بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے غزہ کی پٹی پر مسلسل جاری ہیں گزشتہ روز غزہ شہر اور خان یونس پر زمینی توپ خانے سے کئے گئے حملوں میں 40 فلسطینی شہید ہوئے ۔

اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بلاتہ پناہ گزین کیمپ پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم از کم دو فلسطینی شہید جب کہ ایک خاتون اور ایک بچے سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔

صرف غزہ میں گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک 39 ہزار 965 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ جن میں 16 ہزار 500 بچے اور 10 ہزار لاپتہ افراد بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب قطر کے دارالحکومت دوحا میں آج سے حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہورہے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل مذاکرات میں امریکی صدر جو بائیڈن اور اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ اصل تجاویز پر ہی قائم رہے۔

حماس کے سیاسی ونگ کے عہدیدار اساما حمدان نے الجزیرہ سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اسرائیل نے امریکی تجاویز کو قبول کرلیا ہے ۔ اب مذاکرات کے ثالث کسی نئی بات چیت کے بجائے ان پر عمل درآمد کے طریقہ کار اور ڈیڈ لائن طے کرنے پر زور دیں ۔ بصورت دیگر حماس کے لئے مذاکرات بے معنی ہیں۔

امریکی تجاویز کیا ہیں؟

امریکی صدر جو بائیڈن نے 3 مراحل پر مشتمل جنگ بندی فارمولاہ پیش کیا تھا ۔ جس کی حمایت اقوام متحدہ نے بھی کی تھی۔

منصوبے کے پہلے مرحلے میں غزہ سے تمام اسرائیلی فوجیوں کا انخلاء عارضی جنگ بندی اور اس کے بدلے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔

دوسرے مرحلے میں حماس اور اسرائیل کے درمیان حماس اور اسرائیل مخاصمت کے خاتمے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔

غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور جنگ کا خاتمہ تیسرے اور آخری مرحلے میں ہوگا۔

اسرائیل کی ہٹ دھرمی

امریکی تجاویز کے بعد اسرائیل نے نئے مطالبات کا اضافہ کیا ہے۔ وہ عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد غزہ میں دوبارہ لڑائی شروع کرنا میں ازادی چاہتا ہے۔ اس کے علاوہ وہ مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ اور فلاڈیلفی کوریڈور کا کنٹرول بھی برقرار رکھنا چاہتا ہے ۔

پاکستان