ٹیلیگرام کے سربراہ پاول دروو نے سوشل پلیٹ فارم پر انتہاپسندانہ مواد میں اپنی گرفتاری کو حیران کن اور ‘گمراہ کن’ قرار دے دیا۔۔
فرانس میں اپنی گرفتاری اور ضمانت کے بعد ٹیلی گرام پر اپنے پہلے تبصرے میں پاول دروو نے کسی صارف کے مواد کا ذمہ دار پلیٹ فارم کے سربراہان قرار دینے کے قانون کو فرسودہ قرار دیا ۔
پاول دروو نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے انہوں نے ذاتی طور پر فرانسیسی حکام کی ٹیلی گرام کے ساتھ ایک ہاٹ لائن قائم کرنے میں مدد کی۔
ٹیلی گرام کے بانی نے فرانسیسی حکام کی جانب سے ٹیلی گرام کو انتشار پھیلانے والوں کی جنت قرار دینے والوں کی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے لاکھوں نقصان دہ پوسٹس اور چینلز کو روزانہ کی بنیاد پر ہٹایا جاتا ہے۔
پاول دروو نے کہا کہ دنیا بھر میں ٹیلی گرام کے صارفین کی 995 کرڑ تک جاپہنچی ہے۔ اسی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے مجرموں کے لیے ہمارے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرنا آسان ہو گیا۔ اس کے تدارک کے لئے کمپنی میں اقدامات کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ٹیلی گرام سمیت پوری سوشل نیٹ ورکنگ انڈسٹری کو مزید محفوظ اور مضبوط بنایا جائے گا۔ جس ملک میں ٹیلی گرام اور وہاں ریگولیٹرز میں پرائیویسی اور سیکیورٹی کے درمیان درست توازن پر اتفاق نہیں ہو سکتاہم وہاں کام نہ کرنے کے لئے تیار ہیں ۔