اہم ترین

مسلم مخالف متنازعہ فلم ” دی کیرالہ اسٹوری” پر عائد پابندی ختم

بھارتی سپریم کورٹ نے مسلم مخالف متنازعہ فلم ” دی کیرالہ اسٹوری” پر عائد پابندی ختم کردی ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست مغربی بنگال میں متنازعہ فلم ” دی کیرالہ اسٹوری” پر عائد  پابندی ختم کرتے ہوئے فلم ساز کو ہدایت کی ہے  وہ فلم میں  ایک ڈسکلیمر شامل کردیں کہ ” فلم میں پیش کردہ واقعات فرضی ہیں۔”

فلم ساز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس فلم کی کہانی سالوں کی تحقیق کی بنیاد پر ہے ، لیکن ناقد اسے پراپیگنڈا قرار دے رے ہیں ۔

اس متازعہ فلم جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح تین بھارتی خواتین داعش سے متاثر ہوکر اس  میں شمولیت اختیار کرلیتی ہے،  پر مغربی بنگال میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے گزشتہ ہفتے پابندی لگادی گئی تھی ۔ جس کے بعدفلم ساز نے مغربی بنگال میں پابندی اور ملٹی پلیکس مالکان کے اقدام کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جسے انہوں نے اپنے کام کے خلاف “ڈی فیکٹو پابندی” قرار دیا۔۔

  دوسری جانب جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ملٹی پلیکس مالکان کی ایک ایسوسی ایشننے بھی کہا تھا کہ وہ احتجاج اور ناظرین کی کم تعداد کی وجہ س فلم کی نمائش روک دیں گے۔

آج ہونے والے والی سماعت میں سپریم کورٹ نے تامل ناڈو کے حکام سے کہا کہ وہ تھیٹرز میں لوگوں کو بحفاظت  فلم دیکھنے کے لیے مناسب سیکورٹی فراہم کریں۔ عدالت نے مغربی بنگال کے حکام کو بھی ہدایت کی کہ وہ فلم کی نمائش کو روکنے کے لیے کوئی قدم نہ اٹھائے۔

فلم کیرالہ اسٹوری نے اپنی ریلیز سے مہینوں پہلے ہی تنازعات کو جنم دیا تھا۔ گزشتہ سال نومبر میں جاری ہونے والے فلم کے ٹیزر میں فلم میں شامل اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کا کردار ریاست کی ان 32 ہزار خواتین  میں ایک کا ہے جنہوں نے داعش میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

تاہم، قانونی مسائل اور تنقید کے بعد فلم ساز نے یوٹیوب پر فلم کی تفصیل کو “کیرالہ کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والی تین نوجوان لڑکیوں کی سچی کہانیوں کی تالیف” میں اپ ڈیٹ کیا۔

عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ ماہ فلم  کے خلاف دیگر درخواستوں کی سماعت سے پہلے فلم دیکھے گی۔

واضح رہے کہ مغربی بنگال کی جانب سے پابندی کے اعلان کے بعد، کچھ فلم سازوں اور حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کئی رہنماؤں نے اس اقدام پر تنقید کی تھی۔ بی جے پی قومی سطح پر اقتدار میں ہے لیکن مغربی بنگال میں اپوزیشن میں ہے،جہاں کانگریس حکومت میں ہے۔

جب کہ اپنی اکثریتی ریاستوں اُتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں  بی جی پی حکومت  نے فلم کی آمدن کو ٹیکس سے پاک قرار دے دیا ہے۔

اس ہفتے، مغربی ریاست مہاراشٹر میں فلم پر سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے ہونے والی فرقہ وارانہ جھڑپوں میں ایک شخص کی ہلاکت اور 8 افراد کے زخمی ہونے کے بعد 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

پاکستان