اہم ترین

خواتین میں حیض کے دوران خودکشی کی سوچ زیادہ حاوی ہوتی ہے، تحقیق

دنیا بھر میں خواتین جانتی ہیں کہ حیض ان کے موڈ کو کس طرح متاثر کرتے ہیں لیکن اب نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ماہواری کے دوران بعض اوقات خودکشی کے خیالات انتہائی شدت اختیار کرسکتے ہیں۔

امریکا کی یونیورسٹی آف ایلینوائس کے ماہرین نے حالت حیض اور خودکشی کے رجحان کے درمیان تعلق جاننے کے لئے تحقیق کی جو دی امریکن جرنل آف سائکیٹری نامی موقر جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

ماہرین کی ٹیم نے اپنی تحقیق کے دوران 119 خواتین سے کہا کہ وہ کم از کم ایک ماہواری کے دوران خودکشی کے خیالات یا دماغی صحت کے دیگر مسائل کا یومیہ ریکارڈ مرتب کریں۔

خواتین کے مرتب کئے گئے ڈیٹا پر تحقیق کے دوران ماہرین نے نوٹ کیا کہ خودکشی کے خیالات، منصوبہ بندی اور کوششیں حیض کے آغاز سے ٹھیک پہلے اور بعد کے دن بہت زیادہ تھیں۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ خودکشی کی سوچ کے حاوی ہونے کا رجحان ہر خطے میں یکساں نہیں تھا تاہم ماہواری سے پہلے اور ابتدائی مراحل کے دوران “ڈپریشن، اضطراب اور ناامیدی” کے احساسات سب سے زیادہ عام تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے لوگوں کو اس بات کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکتی ہے کہ ان میں کب اور کن اوقات میں خودکشی کی سوچ پروان چڑھ سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف ایلینوائس میں ایسوسی ایٹ پروفیسر برائے نفسیات اور تحقیق کی سینیئر مصنف ٹوری آئزنلوہر-مول کا کہنا ہے کہ بطور معالج ہم اپنے مریضوں کو خودکشی کی کوشش سے محفوظ رکھنے کے لیے ذمہ دار سمجھتے ہیں، لیکن ہمارے پاس اکثر اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہوتیں کہ ہمیں ان کی حفاظت کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند ہونے کی کب ضرورت ہے۔

ٹوری آئزنلوہر-مول کا کہنا تھا کہ یہ مطالعہ ثابت کرتا ہے کہ ماہواری خودکشی کے خیالات رکھنے والی کئی خواتین کو متاثر کر سکتی ہے۔

پاکستان